میں ہوں ایک عجیب سپیرا
ناگ پالنا کام ہے میرا
پیلے پیلے کالے کالے
رنگ برنگے دھبوں والے
شالوں سی فنکاروں والے
زہریلی مہکاروں والے
ان کی آنکھیں تیز نشیلی
گہری جھیلوں جیسی نیلی
نئے لہو سے لال زمانیں
جیسے موت کی رنگیں تانیں
محمل کے رومالوں جیسے
سرخ گلابی گالوں جیسے
مجھ کو تکتے رہتے ہیں یہ
مجھ کو ڈستے رہتے ہیں یہ
مجھ پر ہنستے رہتے ہیں یہ
نظم
سپیرا
منیر نیازی