EN हिंदी
سنگسار ہونے والی لڑکی کی آخری الفاظ | شیح شیری
sangsar hone wali laDki ki aaKHiri alfaz

نظم

سنگسار ہونے والی لڑکی کی آخری الفاظ

اعظم خورشید

;

جس نے مجھ کو
لفظوں کے ایک ڈھیر پہ لا کے

کھڑا کیا تھا
جس نے مجھ سے پیار کیا تھا

جس نے کہا تھا تو اچھی ہے
جس نے کہا تھا تو رانی ہے

جس نے کہا تھا مر جاؤں گا
جس نے کہا تھا

جس نے جانے کیا کیا کہا تھا
پہلا پتھر وہ تھا سہیلی