نہیں سمجھا جا سکتا آسانی سے
کام کو، کیے بغیر
راستے کو، چلے بغیر
منزل کو، پہنچے بغیر
نہیں سمجھا جا سکتا آسانی سے
دن کو، گزارے بغیر
شام کو، پکارے بغیر
رات کو، ستارے بغیر
نہیں سمجھا جا سکتا آسانی سے
بوجھ کو، اٹھائے بغیر
زخم کو، کھائے بغیر
گیت کو، گائے بغیر
سمجھا جا سکتا ہے آسانی سے
محبت کو، کرنے کے بعد
خواب کو، کرنے کے بعد
آدمی کو مرنے کے بعد

نظم
سمجھا جا سکتا ہے آسانی سے
شوکت عابدی