بے مہرئی دنیا کی کڑی دھوپ میں اکثر
دیکھا ہے کہ جھلسا دیا جب غم کی تپش نے
مرجھا دیا جب درد کی شدت نے بدن کو
اور ہونٹ دم باز پسیں سے لرز اٹھے
چھایا ہے گھٹا ٹوپ تیرے پیار کا بادل
برسی ہے دھواں دھار ترے لطف کی بارش
تو نے مجھے اس طرح بھی سیراب کیا ہے