EN हिंदी
سفر بے سمت | شیح شیری
safar be-samt

نظم

سفر بے سمت

عادل حیات

;

زمیں سے آسماں کے درمیاں
بے سمت راہوں میں

مرے شہ پر
سدا پرواز کرتے ہیں

کہاں پرواز پر کوئی
مری قدغن لگاتا ہے

اور ان آنکھوں میں منزل ہی
مری کب مسکراتی ہے