EN हिंदी
صدیوں پیچھے | شیح شیری
sadiyon pichhe

نظم

صدیوں پیچھے

منصورہ احمد

;

سنتے ہیں کہ نسلوں پہلے
چین کی باغی شہزادی نے

اپنی دنیا تک جانے کے پاگل شوق میں
آنگن کی دہلیز الانگی

اور گلیاں شہ راہیں ناپتی
اک پھلواری تک جا پہنچی

رسموں کے ٹھیکے داروں نے
جرم تمنا کی پاداش میں حکم سنایا

اب دنیا میں آنے والی ہر ہوا کو