EN हिंदी
سچے موتی | شیح شیری
sachche moti

نظم

سچے موتی

محمد اعظم

;

بازار میں
نقلی موتیوں کی بہتات ہے

تو کیا ہوا
تم سچے موتیوں کا

بھاؤ نہ گراؤ
کسی کے آنسوؤں کا

مذاق نہ اڑاؤ
خواہ وہ

خیر جانے دو
کون جانے

کب کوئی
سچ مچ رو رہا ہو