EN हिंदी
صبر آزما | شیح شیری
sabr-azma

نظم

صبر آزما

سدرہ سحر عمران

;

ہم
کہاں کے ایوب تھے؟

جو رزق کی تلاش میں نکلے
حشرات کو

ہمارے بدن کا پتا
دے دیا گیا

ہمیں اپنے آپ کا بوجھ
گوارہ نہیں

کسی کی گزر اوقات کا انحصار
ہم پہ کیوں ہو؟