میں خود ہی اپنی بہار سے روٹھنے لگوں گر
تو تم مجھے روٹھنے نہ دینا
جو وار لمحے کا ہو وہ سہنا
یہ سوچ لینا
کہ ایک لمحہ گریز کا
کیسے
محبتوں کی اک عمر پامال کر کے گزر رہا ہے
نظم
ساتھی سے
عبید اللہ علیم
نظم
عبید اللہ علیم
میں خود ہی اپنی بہار سے روٹھنے لگوں گر
تو تم مجھے روٹھنے نہ دینا
جو وار لمحے کا ہو وہ سہنا
یہ سوچ لینا
کہ ایک لمحہ گریز کا
کیسے
محبتوں کی اک عمر پامال کر کے گزر رہا ہے