EN हिंदी
ساتھی سے | شیح شیری
sathi se

نظم

ساتھی سے

عبید اللہ علیم

;

میں خود ہی اپنی بہار سے روٹھنے لگوں گر
تو تم مجھے روٹھنے نہ دینا

جو وار لمحے کا ہو وہ سہنا
یہ سوچ لینا

کہ ایک لمحہ گریز کا
کیسے

محبتوں کی اک عمر پامال کر کے گزر رہا ہے