سوکھے پتوں کی طرح ٹوٹ کے گر جاتے ہیں رشتے بھی اگر ان کو محبت کی تر و تازہ ہوا پانی جو احساس کی مٹی میں فراہم نہ کریں
ہاں مگر
بھولے سے جب ٹوٹ کے گر جائیں کبھی کچھ رشتے
تو پھر اچھا ہے کے ان رشتو کو یکجا کر کے
وقت کے جلتے سلگتے ہوئے چولھے کے حوالے کر دیں
نظم
رشتہ
محسن آفتاب کیلاپوری