میں نے اسے نہیں دیکھا
جب تک اس نے
سارے چراغ گل نہیں کر دیے
اندھیرے میں مجھے
چاروں طرف وہی نظر آئی
ڈراؤنے جنگل میں
رستہ بناتے جگنوؤں کی طرح
ہو سکتا ہے
میں حادثاتی طور پر
روشنی میں آ جاؤں
لیکن
اب وہ جان چکی ہے
چراغ جلتے ہی
مجھے جگنو نظر آنا بند ہو جاتے ہیں
نظم
روشنی میں کھوئی گئی روشنی
حسین عابد