اگر میں اپنی خواہشوں کو
بے لباس کر دوں
تو وہ مجھ سے نفرت کرنے لگیں گے
میں یہ جانتا ہوں کہ
ان کے دل کا زہر
سیہ پرچھائیاں بن کر
ابھر آتا ہے
جسے دیکھنا ان کے بس میں نہیں
وہ اپنی آنکھوں کی روشنی کھو چکے ہیں
نظم
روشنی کھو چکے ہیں
خلیل تنویر
نظم
خلیل تنویر
اگر میں اپنی خواہشوں کو
بے لباس کر دوں
تو وہ مجھ سے نفرت کرنے لگیں گے
میں یہ جانتا ہوں کہ
ان کے دل کا زہر
سیہ پرچھائیاں بن کر
ابھر آتا ہے
جسے دیکھنا ان کے بس میں نہیں
وہ اپنی آنکھوں کی روشنی کھو چکے ہیں