EN हिंदी
رو میں ہے رخش عمر | شیح شیری
rau mein hai raKHsh-e-umr

نظم

رو میں ہے رخش عمر

محمد علوی

;

دستک دی
تو اندر سے آواز آئی

''کون ہو.... کس سے ملنا ہے''
میں بولا اس لڑکی سے

جو ابھی ابھی گھر میں آئی ہے
اس نے کہا

آ جاؤ
اندر جا کر دیکھا تو

کمرے میں اک صوفے پر
ایک ضعیفہ بیٹھی تھی

وہی لباس تھا اس کے بدن پر
جو لڑکی نے پہنا تھا!!