EN हिंदी
راز | شیح شیری
raaz

نظم

راز

خدیجہ خان

;

زمیں سے فلک تک
آخری جھلک تک

مراسم دلوں کے
بے نام منزلوں کے

خلاؤں سے گفتگو
اپنی ہی جستجو

چاہتوں کے سلسلے
صدیوں کے مرحلے

اور چھور سے نہیں کوئی
قافلے ہی قافلے

انسانی جسموں کے
تہذیبی قسموں کے

ہر جسم ایک طلسم ہے
ہر طلسم ایک دل ہے

اس دل کے
راز سمجھنا

باقی ہیں ابھی