EN हिंदी
قصہ ایک بسنت کا | شیح شیری
qissa ek basant ka

نظم

قصہ ایک بسنت کا

افتخار عارف

;

پتنگیں لوٹنے والوں کو کیا معلوم کس کے ہاتھ کا مانجھا کھرا تھا اور کس کی
ڈور ہلکی تھی

انہیں اس سے غرض کیا پینچ پڑتے وقت کن ہاتھوں میں لرزہ آ گیا تھا
اور کس کی کھینچ اچھی تھی؟

ہوا کس کی طرف تھی، کون سی پالی کی بیری تھی؟
پتنگیں لوٹنے والوں کو کیا معلوم؟

انہیں تو بس بسنت آتے ہی اپنی اپنی ڈانگیں لے کے میدانوں میں آنا ہے
گلی کوچوں میں کانٹی مارنا ہے پتنگیں لوٹنا ہے لوٹ کے جوہر دکھانا ہے

پتنگیں لوٹنے والوں کو کیا معلوم کس کے ہاتھ کا مانجھا کھرا تھا
اور کس کی ڈور ہلکی تھی؟