EN हिंदी
قید | شیح شیری
qaid

نظم

قید

خلیل تنویر

;

کل
تم نے اپنے خوابوں

اور خیالوں کو
تصویروں میں قید کیا تھا

آج
تمہیں ان تصویروں نے

قید کیا ہے