EN हिंदी
قاتل | شیح شیری
qatil

نظم

قاتل

رئیس فروغ

;

آج بھی
اس کے دونوں ہاتھ

لرز رہے تھے
اور

ہر انگلی کے سرے پر
ایک ستارہ چمک رہا تھا