EN हिंदी
پونجی | شیح شیری
punji

نظم

پونجی

خدیجہ خان

;

دولت لالچ ہوس
جھوٹ فریب نفرت

یہ اب عیب نہیں
انسانی فطرت میں

گھلے ملے رنگ ہیں
رونق ان کی ہے لبھاتی

دیکھنے والے کو چونکاتی
حیا ان پر اب ہمیں

بہت کم ہے آتی
سفر حیات کا مگر

ایک ہی جگہ
پہنچائے گا سب کو

مٹی کے تن کو
بچا کے رکھے گا کب تک