EN हिंदी
پت جھڑ کی ہوا | شیح شیری
patjhaD ki hawa

نظم

پت جھڑ کی ہوا

سلطان سبحانی

;

پھر زور دکھا
پت جھڑ کی ہوا

آ میرے بدن کو چوم ذرا
میں اک تازہ

دھانی پتہ
اس موسم میں ہر اک سے جدا تنہا تنہا

ایک طنز کی صورت رخشندہ
اور باقی سب منظر بھورا پت جھڑ کی ہوا!

پت جھڑ کی ہوا
آ مجھ کو بھی خاکستر کر

یا مجھ سے مل کر اب تو بھی دھانی ہو جا