دن بھرتے ہیں
دکھ بڑھتے ہیں
خوشیاں کتنی کم ہیں
آسمان کتنا اونچا
اور زمیں کتنی چھوٹی
چاند زمین کے گرد چکر لگاتا ہے
پھر بھی زمین
سورج ہی کے گرد گھومتی ہے
شاید اسے بھی پسند ہے
تپش میں پگھلنا

نظم
پسند
شیریں احمد
نظم
شیریں احمد
دن بھرتے ہیں
دکھ بڑھتے ہیں
خوشیاں کتنی کم ہیں
آسمان کتنا اونچا
اور زمیں کتنی چھوٹی
چاند زمین کے گرد چکر لگاتا ہے
پھر بھی زمین
سورج ہی کے گرد گھومتی ہے
شاید اسے بھی پسند ہے
تپش میں پگھلنا