اندھیرا تھا
چاروں طرف موت
منڈلا رہی تھی
نگاہوں میں
مایوسیاں بس گئی تھیں
دلوں میں
کئی خوف گھر کر گئے تھے
تو اس وقت
ہم نے
نہایت عقیدت سے
پہلے خدا کو پکارا
وہ پہلا خدا جس نے ہم کو
اندھیروں سے باہر نکالا
اجالوں کی نعمت عطا کی
مگر ہم اسے بھول بیٹھے
کہاں ہے
وہ پہلا خدا اب کہاں ہے
چلو اس کو ڈھونڈیں
ہمیں پھر
ضرورت ہے پہلے خدا کی

نظم
پہلا خدا
محمد علوی