کبھی کبھی ہم
ابر میں ڈوبا
اک تارا بن جاتے ہیں
شام کو گردش کرنے والا
سیارہ بن جاتے ہیں
چڑیا بننا چاہتے ہیں
اور طیارہ بن جاتے ہیں
نظم
نظم
ذیشان ساحل
نظم
ذیشان ساحل
کبھی کبھی ہم
ابر میں ڈوبا
اک تارا بن جاتے ہیں
شام کو گردش کرنے والا
سیارہ بن جاتے ہیں
چڑیا بننا چاہتے ہیں
اور طیارہ بن جاتے ہیں