EN हिंदी
نظم | شیح شیری
nazm

نظم

نظم

ذیشان ساحل

;

کبھی کبھی ہم
ابر میں ڈوبا

اک تارا بن جاتے ہیں
شام کو گردش کرنے والا

سیارہ بن جاتے ہیں
چڑیا بننا چاہتے ہیں

اور طیارہ بن جاتے ہیں