بہت تھوڑے سے دنوں کے لیے
ہمیں خوشی دے دی جائے
یا سڑک کے دونوں جانب
سایہ دار درختوں کا سایہ
بہت تھوڑے سے دنوں کے لیے
تیز دھوپ ہم سے واپس لے لی جائے
یا دونوں پیروں میں پہننے کے لیے
سیاہ مخمل کے بنے جوتے
دے دیے جائیں
بہت تھوڑے سے دنوں کے لیے
ہم سے پتھروں سے بنے راستے پر
چلنے کے لیے نہ کہا جائے
شام کے اخبار کے ساتھ
کسی بھی رنگ کے دو پھولوں
اور ایک رومال
بہت تھوڑے سے دنوں کے لیے
ہمیں کسی بھی طرح کی
کوئی خبر نہ دی جائے
ہماری آنکھوں میں
آنکھوں ڈال کے دیکھا جائے
ہمیں بھیڑیوں کے حوالے نہ کیا
بہت تھوڑے سے دنوں کے لیے
ہمیں ایک کشتی ایک چاند
یا ایک سمندر سے زیادہ
اہمیت نہیں دی جائے
نظم
نظم
ذیشان ساحل