یہ میں تمہیں دیکھ رہی ہوں
یا.....
یہ میرے ارد گرد تمہاری پرچھائیاں ہیں
یا.....
یہ تم اقرار کی ریت پر میرا نام لکھ رہے ہو
یا.....
یہ تم چنار کے سوکھے پتوں سے میرے لیے آگ روشن کر رہے ہو
یا.....
یہ تم میری آنکھوں کو خواب دے رہے ہو
یا.....
سنو، میں جس روز یا..... کے بعد کے خیالوں کو
نظم کرنے کے قابل ہو جاؤں گی
خود کو شاعر سمجھنے لگوں گی!
نظم
نظم
شبنم عشائی