میری دنیا
اتنی چھوٹی ہے
کہ اگر پیر پھیلاؤں
تو میرے پیر
افق سے باہر چلے جائیں
بہت کوشش کے باوجود
مجھے وسعت نہ مل سکی
میں سو گیا
خوابوں نے میرے افق دور دور تک پھیلا دیے
آسمان کو بہت اونچا
اور زمین کو بہت کشادہ کر دیا
جب میری آنکھ کھلی
میری ٹانگیں کٹی ہوئی تھیں
نظم
نظم
سعید الدین