لو میں ایک اکائی ہوں
پتھر کے ٹکڑے کی طرح ایک اکائی
پتھر کی تحریریں دیکھو
کتنی دھاریں
لہریں بیچ
بھنور
جیسے طوفانی سمندر کی نبضیں چلتے چلتے تھم جائیں
جیسے سمندر مر جائے
نظم
نظم کہنے کے بعد
قاضی سلیم
نظم
قاضی سلیم
لو میں ایک اکائی ہوں
پتھر کے ٹکڑے کی طرح ایک اکائی
پتھر کی تحریریں دیکھو
کتنی دھاریں
لہریں بیچ
بھنور
جیسے طوفانی سمندر کی نبضیں چلتے چلتے تھم جائیں
جیسے سمندر مر جائے