یہ سچ ہے ہم جسے مصلوب کرنے جا رہے ہیں
وہ نہ رہزن ہے نہ زانی ہے
مگر یہ جرم اس کا کم نہیں ہے وہ ہمارے بد دیانت شہر میں
تلقین کرتا ہے دیانت کی
تمہیں معلوم ہے
ہم سب شریک جرم ہیں
ہم سب کے چہروں پر سیاہی ہے گناہوں کی
تو کیوں نہ سرخ رو ہو جائیں دھو کر اس کے خوں سے
اپنے چہروں کی سیاہی کو
نظم
نظم
گوپال متل