گئی رتوں کی کہانیاں ہیں
نشانیاں ہیں
وہی کھنڈر ہے
وہی تماشائے عہد رفتہ
یہ خم نیا ہے
علم نیا ہے
نئے سوالوں کی بات کیجے
جواب دیجے
کہ آنے والے سمے کا آئینہ
آپ کو بھی
اسی طرح منعکس کرے گا
نظم
نئے سوالوں کی بات کیجے
یاسمین حمید
نظم
یاسمین حمید
گئی رتوں کی کہانیاں ہیں
نشانیاں ہیں
وہی کھنڈر ہے
وہی تماشائے عہد رفتہ
یہ خم نیا ہے
علم نیا ہے
نئے سوالوں کی بات کیجے
جواب دیجے
کہ آنے والے سمے کا آئینہ
آپ کو بھی
اسی طرح منعکس کرے گا