EN हिंदी
ندامت | شیح شیری
nadamat

نظم

ندامت

معراج نقوی

;

میں تن کے کوزے میں
بے فیض بے سبب سا ہوں

کسی دوا کے ہوں قابل نہ تشنگی کے لئے
ترے شراب سے ہونٹوں نے کر دیا میلا

میں پاک پانی تھا شاید کسی وضو کے لئے