کولھوں میں بھنور جو ہیں تو کیا ہے
سر میں بھی ہے جستجو کا جوہر
تھا پارۂ دل بھی زیر پستاں
لیکن مرا مول ہے جو ان پر
گھبرا کے نہ یوں گریز پا ہو
پیمائش میری ختم ہو جب
اپنا بھی کوئی عضو ناپو!

نظم
مقابلۂ حسن
فہمیدہ ریاض
نظم
فہمیدہ ریاض
کولھوں میں بھنور جو ہیں تو کیا ہے
سر میں بھی ہے جستجو کا جوہر
تھا پارۂ دل بھی زیر پستاں
لیکن مرا مول ہے جو ان پر
گھبرا کے نہ یوں گریز پا ہو
پیمائش میری ختم ہو جب
اپنا بھی کوئی عضو ناپو!