EN हिंदी
ملاقات | شیح شیری
mulaqat

نظم

ملاقات

ورشا گورچھیہ

;

تیرے لمس کو
میری انگلیاں نگل گئی

تیری آنکھوں کا میرے ہونٹوں کو چھونا
ابھی تک کانپ رہا ہے ذہن میں کہی