EN हिंदी
مجھے معلوم ہے | شیح شیری
mujhe malum hai

نظم

مجھے معلوم ہے

سبودھ لال ساقی

;

مجھے معلوم ہے
میری تمام ان سنی دستکوں

بنا پڑھی چٹھیوں
مایوس درخواستوں کے عوض

ایک لمبی خاموشی کے بعد
وہ کھٹکھٹائے گا میرا در

اور میں
گھر پر نہیں ملوں گا