سنو جاناں
مجھے کچھ دیر سونا ہے
اور اپنی آنکھ کی پتلی میں رقصاں تتلیوں کے لمس کو محسوس کرنا ہے
سنو جاناں
میں آنکھیں بند کرتی ہوں
تو ان مخمور لمحوں میں
تمہارے ریشمی احساس کی اک نرم سی خوشبو
نواح جسم و جاں میں پھیل جاتی ہے
فضا مہمیز ہوتی ہے
اسی ساعت ہوائے نیم شب نرمل سروں میں گنگناتی ہے
تمہاری یاد آتی ہے
تو میری آنکھ کی پتلی میں رقصاں تتلیاں مجھ کو ستاتی ہیں
بدن میں پھیل جاتی ہیں
سنو جاناں
مجھے کچھ دیر سونے دو
وصال آثار لمحوں کا پتہ دیتی گلابی تتلیوں کے لمس کو محسوس کرنے دو
مجھے کچھ دیر سونا ہے
مجھے کچھ دیر سونے دو
نظم
مجھے کچھ دیر سونے دو
ناز بٹ