EN हिंदी
مجھے ایک کشتی بنانے کی اجازت دو | شیح شیری
mujhe ek kashti banane ki ijazat do

نظم

مجھے ایک کشتی بنانے کی اجازت دو

سید کاشف رضا

;

اگر تم میری دھرتی کو
اپنے گھوڑوں کی چراگاہ

اپنے کتوں کی شکارگاہ بنانا چاہتے ہو
تو مجھے بھی ایک کشتی بنانے کی اجازت دو

جس میں میں لاد کر لے جا سکوں
اپنا کنبہ

خوابوں کی گٹھریاں
اور ایک عورت

جو میرے ساتھ چلنا پسند کرتی تھی
مجھے نکال کر لے جانے دو

گلیاں جن کی
دھول میرے پیروں نے چاٹی

شہر جن کی
خاک میری آنکھوں نے پھانکی

لوگ جو تم سے
اجازت لے کر پیدا نہیں ہوئے

لوگ جو تم کو
اطلاع دیے بغیر مر گئے

مجھے نکال کر لے جانے دو
ٹوٹے ہوئے چولھے

بکھری ہوئی تختیاں
بچے جن کی

قمیصوں میں بٹن نہیں ہوتے
مجھے نکال کر لے جانے دو

میری ماں کی قبر
جسے میں تمہارے گھوڑوں

تمہارے کتوں کے لیے نہیں چھوڑ سکتا