بھرے بازار میں اک شخص اب تک
اسے مڑ مڑ کے دیکھے جا رہا ہے
نہیں اتنی بھی سدھ باقی کہ سوچے
یہ کب کا واقعہ یاد آ رہا ہے
عیاں صورت سے ہے اس کی کہ جیسے
زمیں پیروں کے نیچے ہل گئی ہو
کوئی شے جو کبھی گم ہو گئی تھی
اچانک راستے میں مل گئی ہو!
نظم
مداوا
آفتاب شمسی