EN हिंदी
محبتوں کا خیال رکھنا | شیح شیری
mohabbaton ka KHayal rakhna

نظم

محبتوں کا خیال رکھنا

ﻓﺎﺧﺮﮦ ﺑﺘﻮﻝ

;

محبتوں کا خیال رکھنا
کہیں نہ ایسا ہو بے دھیانی میں

تم ہتھیلی کو کھول ڈالو
ہوائیں سازش پہ آن اتریں

تو خشک پتوں سا حال ہوگا
گلاب رت کا زوال ہوگا

محبتوں کا خیال رکھنا