EN हिंदी
محبت پھر سے کرتے ہیں | شیح شیری
mohabbat phir se karte hain

نظم

محبت پھر سے کرتے ہیں

محسن آفتاب کیلاپوری

;

چلو جو بھی ہوا جاناں
اسے ہم بھول جاتے ہیں

گلے شکوے شکایت جو بھی ہے
دل سے مٹا کر ہم

نیا آغاز کرتے ہیں
محبت پھر سے کرتے ہیں