EN हिंदी
محبت | شیح شیری
mohabbat

نظم

محبت

ندا فاضلی

;

پہلے وہ رنگ تھی
پھر روپ بنی

روپ سے جسم میں تبدیل ہوئی
اور پھر جسم سے بستر بن کر

گھر کے کونے میں لگی رہتی ہے
جس کو

کمرے میں گھٹا سناٹا
وقت بے وقت اٹھا لیتا ہے

کھول لیتا ہے ،بچھا لیتا ہے