محبت کے راستے میں
ایک سڑک ہے
جو محبت کی طرف نہیں جاتی
اور ایک پل ہے
جو کسی سڑک یا دریا کو
پار کرنے میں استعمال نہیں ہوتا
محبت کے راستے میں
ایک گھر ہے
جس میں محبت
کبھی نہیں رہتی
اور ایک قلعہ
جس میں اندر داخل ہو کے
کوئی باہر نہیں نکل سکتا
محبت کے راستے میں
ایک درخت ہے
ہم جس کے سائے میں
دھوپ سے نہیں بچ سکتے
اور ایک دیوار ہے
جس پر کبھی دھوپ نہیں پڑتی
محبت کے راستے میں
ایک سمندر ہے
جس میں کبھی رات نہیں ہوتی
اور ایک جنگل
جس میں پھیلی ہوئی رات کو
ہم پار نہیں کر سکتے
محبت کے راستے میں
ہوا اور اداسی کے رخ پر
ایک کمرہ ہے
جس میں بیٹھ کے
ہم کسی کو یاد کر سکتے ہیں
اور بھلا سکتے ہیں

نظم
محبت کے راستے میں
ذیشان ساحل