میری محبت چاہتی ہے مینارے گھر کے شوالوں کے
کچھ باتیں مکے والوں کی کچھ قصے بنارس والوں کے
میری تمنا سورج بن کے چمکتی ہے گلزاروں پر
میری محبت سایہ بن کے ٹھہرتی ہے دل داروں پر
روشنی میری بلندی بن کے چمکی چاند ستاروں میں
میں نے گلاب کی آنکھیں دیکھیں اپنے گھر کی بہاروں میں
میرے لیے تہوار کی راتیں اب بھی دیئے جلاتی ہیں
میرے لیے ہر دیس کی یادیں اب بھی ناچنے آتی ہیں
نظم
میری محبت چاہتی ہے
قمر جمیل