EN हिंदी
میری بے لباسی تمہارا پہناوا نہیں | شیح شیری
meri be-libasi tumhaara pahnawa nahin

نظم

میری بے لباسی تمہارا پہناوا نہیں

انجم سلیمی

;

شش شور مت کرو
زمین کی آنکھ کھل جائے گی

میں کوئی راز نہیں
جسے تم فاش کر دو گے

خواہشوں کے گلے گھونٹ کر
کتبوں پر میرے خواب لکھتے ہو

تعبیر کے لالچ میں
مجھے تو خواب مت بتاؤ

میں جتنا ٹوٹ سکتا تھا، ٹوٹ چکا
کیا تم میرے چورے سے

اپنی آنکھوں کی کینچلی رنگنا چاہتے ہو
میری بے لباسی تمہارا پہناوا تو نہیں!

میری خاموشی پر
تمہاری آواز کا کفن کم پڑ رہا ہے!

تو چلاتے کیوں ہو؟
جانتے نہیں؟

شہر پہلے ہی میری تہمت سے گونج رہا ہے!!!