EN हिंदी
میرے بعد آ | شیح شیری
mere baad aa

نظم

میرے بعد آ

عین رشید

;

بدلے گا رنگ شام الم
میرے بعد آ

ہوگا ذرا سا درد بھی کم
میرے بعد آ

تنہائیاں بھی اپنی ہیں
اپنی ہیں ساعتیں

خود ساختہ ہیں سارے یہ غم
میرے بعد آ

خوابوں کے اس منڈیر سے دیکھا کیے مجھے
یہ اور بات ہے کہ ہوئی چشم میری نم

نمناکیوں کی بات ختم
میرے بعد آ

ہریالیوں کی بھیڑ
مگر دکھ کی کاشت ہے

بدلے گا رنگ چرخ کہن
میرے بعد آ