EN हिंदी
''میرا آنگن میرا پیڑ'' | شیح شیری
mera aangan mera peD

نظم

''میرا آنگن میرا پیڑ''

جاوید اختر

;

میرا آنگن
کتنا کشادہ کتنا بڑا تھا

جس میں
میرے سارے کھیل

سما جاتے تھے
اور آنگن کے آگے تھا وہ پیڑ کہ جو مجھ سے کافی اونچا تھا

لیکن
مجھ کو اس کا یقیں تھا

جب میں بڑا ہو جاؤں گا
اس پیڑ کی پھنگی بھی چھو لوں گا

برسوں بعد
میں گھر لوٹا ہوں

دیکھ رہا ہوں
یہ آنگن

کتنا چھوٹا ہے
پیڑ مگر پہلے سے بھی تھوڑا اونچا ہے