اپنی آنکھیں بند کر لیں
اپنے ذہنوں کے دریچے بند کر لیں
ہونٹ سی لیں
ورنہ
ہم سب
زرد پیڑوں سے چپک پتوں پتوں کی طرح
نظم
موسم
فاروق مضطر
نظم
فاروق مضطر
اپنی آنکھیں بند کر لیں
اپنے ذہنوں کے دریچے بند کر لیں
ہونٹ سی لیں
ورنہ
ہم سب
زرد پیڑوں سے چپک پتوں پتوں کی طرح