موسم سرما کی بارش کا یہ پہلا روز ہے
دھند ہے اطراف میں سورج کے خواب گرم پر
میں کہ جو محصور ہوں آرام حسن یار میں
اک حفاظت سی ہے مجھ کو جسم کی مہکار میں
یاد اور موجود دونوں کی حقیقت اس میں ہے
غم کی طاقت کو غلط کرنے کی ہمت اس میں ہے
سحر اتنے ہیں جمال مہربان یار میں
جتنے اس سرما کی بارش کے حسیں اسرار میں
نظم
موسم سرما کی بارش کا یہ پہلا روز ہے
منیر نیازی