اک مولوی صاحب سے کہا میں نے کہ کیا آپ
کچھ حالت یورپ سے خبردار نہیں ہیں
آمادۂ اسلام ہیں لندن میں ہزاروں
ہر چند ابھی مائل اظہار نہیں ہیں
تقلید کے پھندوں سے ہوئے جاتے ہیں آزاد
وہ لوگ بھی جو داخل اصرار نہیں ہیں
جو نام سے اسلام کے ہو جاتے ہیں برہم
ان میں بھی تعصب کے وہ آثار نہیں ہیں
افسوس مگر یہ ہے کہ واعظ نہیں پیدا
یا ہیں تو بقول آپ کے دیں دار نہیں ہیں
کیا آپ کے زمرے میں کسی کو نہیں یہ درد
کیا آپ بھی اس کے لئے تیار نہیں ہیں
جھلا کے کہا یہ کہ یہ کیا سوئے ادب ہے
کہتے ہو وہ باتیں جو سزاوار نہیں ہیں
کرتے ہیں شب و روز مسلمانوں کی تکفیر
بیٹھے ہوئے کچھ ہم بھی تو بے کار نہیں ہیں
نظم
مولویوں کا شغل تکفیر
شبلی نعمانی