میری آنکھیں میری جان
تیرا عبادت خانہ
اور اپنے لیے اک نار جحیم
میرا دل ہرنوں کے لیے
میدان عظیم
اور اپنے لیے اک خانۂ بیم
دیکھ ذرا حلاج کا رقص
جس نے اپنی مٹی
اپنا خون
نہ سمجھا اپنا خون
جس کے لیے لایا ہے کوئی
ایک وصال دوام
ایک چراغ مبین
نظم
منصور حلاج
قمر جمیل