جنگل میں اگر تم نے دیکھا ہو، ہرن ہوتے ہیں
ہرن کی سنہری کھال اور ہندو لڑکیوں جیسی گہری آنکھیں
ان دیکھے شکاری کا پھینکا ہوا ایک تیر
مرتے ہوئے ہرن کی آنکھیں باتیں کرتی ہیں
یہ جانے بغیر کہ شکاری کون تھا
خیر شکار اور شکاری میں کوئی فرق نہیں
ایک تیر چلاتا ہے
دوسرے کی آنکھیں باتیں کرتی ہیں
نظم
من تو شدم
محمودہ غازیہ