EN हिंदी
میں تمہارا ہوں | شیح شیری
main tumhaara hun

نظم

میں تمہارا ہوں

الماس شبی

;

نہ جانے اس دسمبر میں
کسے تم شال پہناؤ

اور اپنے سرد ہاتھوں سے
تم اس کے گال کو چھو کر

تم اس کے گال کو چھو کر
یقیں اس کا دلاؤ گے

کہ تم ہو صرف میری
میں تمہارا ہوں