EN हिंदी
میں انتظار کروں گی | شیح شیری
main intizar karungi

نظم

میں انتظار کروں گی

شیریں احمد

;

میں انتظار کروں گی
اس وقت کا

جب کسی جنگ میں محبت جدا نہ ہوگی
جب محبت کا دائرہ لا محدود ہو جائے گا

جب محبت
جسم کی محتاج

نہیں رہے گی
جب تم مجھے

اپنا استعارہ بنا دو گے
اور میں خود کو تمہاری تشبیہ بنا لوں گی